توضیحات
غنیمت کا نام محمد اکرم اور کنجاہ جائے پیدائش تھی – به نام کے ایک چھوٹے سے قصبے کا جو گجرات سے مغرب کی طرف سات میل کے فاصله پر واقع هے . تذکره نویسوں نے سن ولادت کی کوئی تصریح نہیں کی ، صرف اتنا لکھنا هی کافی سمجها که غنیمت شهنشاه عالمگیر
کے عہد میں لاھور کے گورنر نواب محمد مکرم خان کا ندیم اور مصاحب تھا ۔ نواب مذکور سے مخلصانه مراسم تھے ، اور کافی عرصه تک نواب کی مصاحبت میں رها – به گورنر بارهویں صدی ہجری کی ملی دھائی میں اس منصب پر ممتاز هوا، اور یہی وہ زمانه تھا جب که غنیمت نے مثنوی نیرنگ عشق لکھی تھی – به تو نهیں کها جا سکتا که اس وقت اس کی عمر کیا هوگی ، لیکن کلام کے مطالعه سے پته چلتا هے که اچھا خاصه پخته گو هو چکا تھا ۔
مغلیه عهد کے ابتدائی دور میں جب ان کی حاتمانه فیاضیوں نے تمام مشرق وسطی کو گرویدہ بنا لیا تھا ، غنیمت کے آبا و اجداد شام سے هجرت کر کے اس گمنام قصبے میں بس گئے تھے ، والد کا نام نذر محمد تھا ۔ وہ کنجاہ کے مفتی تھے ، اور دنیاوی جاہ و منصب کے علاوہ عالم دین اور صاحب دل بزرگ تھے ۔ چچا کا نام شیخ ابوالبقا تھا ۔…
دیدگاهی دارید؟