0

 

دیوان غنیمت پنجابی


این کتاب را به کتابخانه مورد علاقه خود بیفزایید.

توضیحات

غنیمت کا نام محمد اکرم اور کنجاہ جائے پیدائش تھی – به نام کے ایک چھوٹے سے قصبے کا جو گجرات سے مغرب کی طرف سات میل کے فاصله پر واقع هے . تذکره نویسوں نے سن ولادت کی کوئی تصریح نہیں کی ، صرف اتنا لکھنا هی کافی سمجها که غنیمت شهنشاه عالمگیر
کے عہد میں لاھور کے گورنر نواب محمد مکرم خان کا ندیم اور مصاحب تھا ۔ نواب مذکور سے مخلصانه مراسم تھے ، اور کافی عرصه تک نواب کی مصاحبت میں رها – به گورنر بارهویں صدی ہجری کی ملی دھائی میں اس منصب پر ممتاز هوا، اور یہی وہ زمانه تھا جب که غنیمت نے مثنوی نیرنگ عشق لکھی تھی – به تو نهیں کها جا سکتا که اس وقت اس کی عمر کیا هوگی ، لیکن کلام کے مطالعه سے پته چلتا هے که اچھا خاصه پخته گو هو چکا تھا ۔
مغلیه عهد کے ابتدائی دور میں جب ان کی حاتمانه فیاضیوں نے تمام مشرق وسطی کو گرویدہ بنا لیا تھا ، غنیمت کے آبا و اجداد شام سے هجرت کر کے اس گمنام قصبے میں بس گئے تھے ، والد کا نام نذر محمد تھا ۔ وہ کنجاہ کے مفتی تھے ، اور دنیاوی جاہ و منصب کے علاوہ عالم دین اور صاحب دل بزرگ تھے ۔ چچا کا نام شیخ ابوالبقا تھا ۔…

توضیحات تکمیلی

نویسنده

غلام ربانی عزیز

تعداد صفحات

386

حجم (مگ)

9.6

نوع فایل

اسکن شده

شناسنامۀ کتاب

اشرپنجابی ادبی اکادمی

محل نشرلاهور

تاریخ انتشار1337

دیدگاهی دارید؟